تعارف : Introduction
کرپٹو کرنسی بلاک چین پلیٹ فارمز مختلف مقاصد کے لیے بنائی جاتے ہیں۔ اسی لیے ان کی مختلف اقسام ہیں۔ چند اہم اقسام کا ذکر ہم اس آرٹیکل میں کریں گے۔
سٹور آف ویلیو: Store of Value
سٹور آف ویلیو ایسی کرپٹوکرنسی ہیں جو انویسٹرز لانگ ٹرم کے لیے مہنگائی کے خلاف بطور ہیج استعمال کرتے ہیں۔ بٹ کوئن پہلی اور سب سے مشہور سٹور آف ویلیو کرپٹو کرنسی ہے، جسے اکثر “ڈیجیٹل گولڈ” کہا جاتا ہے اور جو گولڈ کی طرح سٹور آف ویلیو کے طور پر کام کرتی ہے. سٹور آف ویلیو سے مراد ایسی چیز جس کی ویلیو وقت کے ساتھ محفوظ اور برقرار رہے، اور اس کا تبادلہ بغیر کوئی خاص نقصان کے کیا جاسکے۔ اسے دولت کو محفوظ رکھنے کا ایک قابل اعتماد ذریعہ بھی سمجھا جاتا ہے۔ مثلاً سونا، امریکی ڈالر۔ کرپٹو کرنسی کی بات کریں تو بٹ کوئن اور ایتھریم سٹور آف ویلیو کرپٹو کرنسیاں ہیں۔
یوٹیلیٹی ٹوکن: Utility Token
یوٹیلیٹی ٹوکنز بلاک چین پر مبنی ایکو سسٹم کے اندر کسی مخصوص سروس یا پروڈکٹ تک رسائی فراہم کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ ان کا استعمال لین دین کی فیس کی ادائیگی، خصوصیات تک رسائی، یا سامان یا خدمات حاصل کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ مثلاً، گیس فیس (یعنی ٹرانزیکشن فیس) کے لیے ایتھریم بلاک چین میں ایتھریم کوئن استعمال ہوتاہے۔ کرپٹو ایکسچینج بائنینس میں ٹریڈنگ ڈسکاؤنٹ کے لیے بی این بی کوئن یوٹیلیٹی ٹوکن کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے اور بی این بی اپنی ہی بلاک چین پر گیس فیس کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے ۔
سکیورٹی ٹوکن: Security Token
یہ ٹوکنز شئیرز کی طرح انویسٹمنٹ کے طور پر استعمال ہوتے ہیں، اور ریگولیٹری باڈی کے تابع ہیں اور منافع یا منافع میں سے حصہ فراہم کر سکتے ہیں۔ مثلاً، رئیل اسٹیٹ، کمپنی اسٹاک، یا سرمایہ کاری کے فنڈز میں ملکیت کو ظاہر کر سکتے ہیں۔
سٹیبل کوئن: Stable Coin
سٹیبل کوئن ایک مستحکم قدر کو برقرار رکھنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ٹوکن ہیں۔ یہ فیاٹ کرنسی امریکی ڈالر،یورو، پاکستانی روپے وغیرہ کی طرح ٹریٹ کیے جاتے ہیں ،یعنی غیر سرکاری ڈیجیٹل ڈالر یا ڈیجیٹل پاکستانی روپیہ ۔ یہ کرپٹو کرنسی کے اتار چڑھاؤ کے خلاف ہیج فراہم کرتے ہیں ۔ ٹریڈرز جب کرپٹو کرنسی خریدتے ہیں تو روایتی کرپٹو کرنسی کے اتار چڑھاؤ کے بعد نفع حاصل کرنے کے بعد سٹیبل ٹوکنز میں اپنی رقم منتقل کر لیتے ہیں تاکہ مستقبل میں بٹ کوئن وغیرہ کی قیمت کم ہو تو دوبارہ سٹیبل ٹوکنز سے کم قیمت میں خریداری کی جاسکے ۔
این ایف ٹی: NFT
این ایف ٹی یعنی نان فنجیبل ٹوکن دراصل منفرد ڈیجیٹل اثاثے یا پراپرٹی ہیں جو کسی خاص شے، آرٹ کے ٹکڑے، پراپرٹی کے ڈیجیٹل کاغذات ، یا کھیل کے اندر موجود شے کی ملکیت کے ثبوت کی نمائندگی کرتے ہیں۔ مثلاً،ڈیجیٹل آرٹ ، ویڈیو ، ا اور ورچوئل رئیل اسٹیٹ وغیرہ ۔
گورننس ٹوکن: Governance Token
گورننس ٹوکن کو بلاک چین نیٹ ورک یا پلیٹ فارم کے فیصلہ سازی کے عمل میں حصہ لینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ وہ تجاویز پر ووٹ دے سکتے ہیں اور تبدیلیوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
مثلاً : یونی سویپ کا یونی ٹوکن
ایسٹ بیک ٹوکن: (RWA) Asset Backed Token
جن ٹوکن کے پیچھے حقیقی دنیا کے اثاثے، جیسے سونا، جائیداد غیر منقولہ، یا اجناس ہوں وہ اس کیٹیگری میں آتے ہیں۔ یہ بنیادی اثاثوں کی ملکیت کی نمائندگی کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
مثلاً : پیکس گولڈ، فزیکل سونے کی ملکیت کی نمائندگی کرنے والا ٹوکن ہے، یا رئیل اسٹیٹ کی حمایت یافتہ مختلف ٹوکنز۔
پیمنٹ ٹوکن: Payment Token
ادائیگی کے ٹوکن پی ٹو پی لین دین کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں، جو کہ تبادلے کے ذریعے کام کرتے ہیں۔ وہ تیزی اور مؤثر طریقے سے قدر کی منتقلی پر توجہ دیتے ہیں۔
مثلاً : بٹ کوئن، لائیٹ کوئن
ریپڈ ٹوکن: Wrapped Token
ریپ ٹوکن دراصل ایک بلاک چین کے ٹوکن کو کسی اور ٹوکن کا عارضی غلاف چڑھا دیا جاتا ہے۔ چونکہ بلاک چین میں گیس فیس استعمال ہوتی ہے تو ایکسچینجز فرضی کرنسی کے تحت انٹرنلی ٹریڈنگ کرواتی ہیں۔ تاکہ گیس فیس سے بچا جاسکے۔ جیسے ہی کسٹمر ایکسچینج سے اپنے کوئن نکالنا چاہے تو اسے اصلی کوئن ادا کر دیے جاتے ہیں۔ پرائیویٹ والٹس میں بھی اس طرح کے ٹوکن استعمال ہوتے ہیں۔ ان سے پہلے ڈبلیو لگا ہوتا ہے۔
مثلاً : ڈبلیو بی ٹی سی، جو ایتھریم نیٹ ورک پر بٹ کوئن کی نمائندگی کرتا ہے، یا ڈبلیو ایتھر وغیرہ
پرائیویسی ٹوکن: Privacy Token
پرائیویسی ٹوکن لین دین کے لیے رازداری اور بے نامی ٹرانزیکشن کی خصوصیات رکھتے ہیں۔ یعنی وہ یوزر یعنی استعمال کنندہ کی شناخت اور لین دین کی تاریخ کے تحفظ کے لیے بنائے گئے ہیں۔ ریگولیٹرز اس طرح کے ٹوکنز کے خلاف قانونی ایکشن لے سکتے ہیں۔ اس لیے ان میں ٹریڈنگ سے پرہیز کرنا چاہیئے۔
مثلاً : زی کیش، ایکس ایم آر، مُنیرو وغیرہ
نتیجہ: Conclusion
موجودہ کرپٹو کرنسی ٹوکنز کی بہت سی اقسام میں سے کچھ انتہائی اہم ہم نے ڈسک کی ہیں۔ کرپٹو کرنسی ٹوکنز کے استعمال کی خصوصیات وسیع پیمانے پر مختلف ہو سکتی ہیں، اور بلاک چین اور کرپٹو کرنسی کی جگہ میں مختلف ضروریات اور ایپلی کیشنز کو پورا کرنے کے لیے ٹوکن کی نئی قسمیں تیار ہوتی رہتی ہیں۔ ہم وقت کے ساتھ ساتھ اس آرٹیکل کو اپ ڈیٹ کرتے رہیں گے تاکہ آپ اہم ترین کرپٹو کرنسی کی اقسام سے باخبر رہیں۔